گیس اور تیزابیت کا علاج کیسے ممکن ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ میڈیکل سائنس میں غذاؤں کی ٹھنڈی یا گرم تاثیر کا کوئی تاثر نہیں پایا جاتا تاہم کونسی غذا کتنی مقدار میں لی جا رہی ہے یہ ضرور معنی رکھتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق مسالے دار غذاؤں کا استعمال انسانی صحت اور معدے کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے جبکہ مسالے کے علاوہ غذاؤں میں بکرے اور گائے کا گوشت، مرغن، مسالے دار غذائیں، بیج جیسے کہ السی، اجوائن، خشک میوہ جات بھی تیزابیت اور معدے میں گیس کا سبب بنتے ہیں اور ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال کسی دائمی بیماری کا بھی سبب بن سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غذائیں ہضم کرنے کے لیے انسانی جسم زیادہ سے زیادہ گرمائش پیدا کرتا ہے، مسالے دار اور مرغن غذائیں ہضم کرنے کے لیے معدے کو زیادہ وقت اور گرمائش میسر ہوتی ہے، اس عمل کے دوران معدے اور سینے کی جلن محسوس ہونا ہی تیزابیت کہلاتی ہے۔
تیزابیت اور گیس سے بچنے کا علاج کیا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے پانی ہر جلتی چیز کو بُجھاتا ہے، اسی طرح معدے کی تیزابیت اور گیس میں بھی پانی اہم اور مثبت کردار ادا کرتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق پانی کے علاوہ ایسی غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے جس سے معدے کی تیزابیت کم کرنے میں مدد ملے جیسے کہ تربوز، کھیرا، کچی ہری سبزیاں، لسی، دودھ، دہی، ستو اور ناریل کا پانی وغیرہ۔
معدے میں تیزابیت اس وقت ہوتی ہے جب گیسٹرک گلینڈز میں تیزابی سیال کی سطح بڑھ جاتی ہے جو کہ گیس، سانس میں بو، پیٹ میں درد اور دیگر امراض کا باعث بنتی ہے۔
عام طور پر معدے میں تیزابیت کی وجہ کھانے کے درمیان طویل وقفہ، خالی پیٹ ہونا یا بہت زیادہ چائے، کافی یا تمباکو نوشی کا استعمال وغیرہ ہوتا ہے۔
جب تیزابی سیال معمول سے زیادہ ہوجائے تو سینے میں جلن یا تیزابیت کا احساس ہوتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کچن میں ہر وقت موجود رہنے والی چند چیزیں معدے کی تیزابیت سے نجات دلاسکتی ہیں؟
سونف
کچھ ماہرین کی رائے ہے کہ کھانے کے بعد کچھ مقدار میں سونف چبانا معدے میں تیزابیت کی روک تھام میں مدد دیتا ہے۔ سونف کی چائے غذائی نالی کو صحت مند رکھتی ہے جبکہ یہ مشروب بدہضمی اور پیٹ پھولنے کے خلاف بھی فائدہ مند ہے۔
دار چینی
یہ مصالحہ معدے کی تیزابیت کے خلاف کام کرتا ہے اور معدے کی صحت ہاضمے اور غذا کو جذب کرنے میں مدد دے کر کرتا ہے۔ معدے میں تیزابیت کو دور کرنے کے لیے دار چینی کی چائے مفید ثابت ہوتی ہے۔
لونگ
لونگ قدرتی طور پر غذائی نالی میں گیس کو پیدا ہونے سے روکتی ہے، الائچی اور لونگ کو کچل کر کھانا بھی معدے میں تیزابیت کا علاج کرتا ہے اور سانس کی بو سے بھی نجات دلاتا ہے۔
زیرہ
زیرہ بھی معدے میں تیزابیت کو معمول پر رکھنے میں مددگار مصالحہ ہے جو کہ ہاضمے میں مدد دینے کے ساتھ پیٹ کے درد کو بھی کم کرتا ہے۔ ایک چائے کا چمچ زیرہ ایک کپ ابلتے ہوئے پانی میں ڈال کر ہر کھانے کے بعد کھانا عادت بنالیں۔
ادرک
ادرک کے متعدد طبی فوائد ہیں، یہ ہاضمے کے لیے بہترین اور ورم کش ہوتی ہے۔ معدے کی تیزابیت کم کرنے کے لیے ایک ٹکڑا ادرک چبالیں یا کچھ مقدار میں ادرک ابلتے ہوئے پانی کے کپ میں ڈالیں اور پی لیں۔
ناریل کا پانی
جب ناریل کا پانی پیا جاتا ہے تو تیزابی سطح الکلائن میں بدل جاتی ہے، جبکہ ایسے جز کی مقدار بھی معدے میں بڑھتی ہے جو اسے اضافی تیزابیت کے نقصان دہ اثرات سے بچاتا ہے۔ یہ پانی چونکہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اس لیے تیزابیت کو ابھرنے سے روکتا بھی ہے۔
کیلا
کیلے میں ایسے اجزاءہوتے ہیں جو تیزایبت کو پھیلنے سے روکتے ہیں۔ یہ معدے کی تیزابیت سے نجات کے لیے انتہائی آسان ٹوٹکا ہے، یعنی روزانہ صرف ایک کیلا کھانا بھی تیزابیت سے ہونے والی تکلیف کی روک تھام کرتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.