بادیان: آپ کی صحت کا نگہبان
ہمارے ہاں شاید ہی کوئی ایسا گھر ہو جہاں بادیان کے پھول کا استعمال کھانوں میں نہ ہوتا ہو۔یہ قدرت کا ایک ایسا عظیم تحفہ ہے جو نہ صرف کھانوں میں بلکہ مختلف بیماریوں کے علاج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
بادیان کو انیسوں بھی کہتے ہیں جبکہ بادیان فارسی زبان کا لفظ ہے، ہندی سونف رومی اور عربی میں رازیانج اورانگریزی میں اینی سیڈ(Aniseed)اور لاطینی میں پمپی نیلا انیسم لنن(PiminellaAnisam Linn)کہتے ہیں۔
بادیان نہایت قیمتی دوا ہے۔پرانے زمانہ میں بھی ویدا سے استعمال کرتے رہے ہیں۔ بادیان کی کاشت ہندوستان میں ہر جگہ خاص طور پر پنجاب،ہریانہ، ہماچل، یوپی اور اُڑیسہ میں کی جاتی ہے۔اس کا چھوٹا سا پودا ہوتا ہے جو لگ بھگ ایک میٹر تک اونچا ہوتا ہے۔اس کے پودے کے بیج ایک غلاف میں بند ہوتے ہیں۔یہی ”بیج بادیان“ہے اوراسی نام سے بازار میں ملتے ہیں۔جن میں خوشبو سونف جیسی ہوتی ہے۔بادیان سے ایک تیل بھی کشید کیا جاتاہے جو کہ ”تیل بادیان“کے نام سے ملتا ہے۔
بادیان کے پودے کی ٹہنیاں مربع شکل کی پتلی پتلی ہوتی ہیں۔پتے الائچی کے پتوں سے ملتے جلتے ہیں لیکن قدرے باریک و خوشبودار اور ہر شاخ کے سرے پر سفید رنگ کے پھول لگتے ہیں۔ان میں غلاف کے اندر لپٹے ہوئے زیرہ سے ملتے جلتے بیج ہوتے ہیں۔ یہ بیج سونف سے قدر ے چھوٹے اور زیرے سے بڑے ہوتے ہیں۔ان میں خوشبو بھی ہوتی ہے،ذائقہ تیزی لئے ہوئے اور خوشبودار بیجوں کی خشک کرکے پھٹکنے سے اوپر کا غلاف (چھلکا)گند م کی طرح علیحدہ ہو جاتا ہے۔ بیج سائز میں بڑے اور خوشبودار بہترین خیال کئے جاتے ہیں۔
Essential Life
بادیان میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: بادیان میں اینٹی اوکسی ڈنٹ، اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔تجربات سے پتہ چلا ہے کہ تیل بادیان میں 80۔90 فیصدی ایک ایسا جزو پایا جاتا ہے جس کو اینی تھول کہتے ہیں۔ اسی جزو پر تیل بادیان کی خوشبوکا انحصار ہے۔جبکہ اس میں وٹامن اے، سی اوربی ہوتی ہے۔ اس میں کیلشیم اور فاسفورس موجود ہے۔ اس کے علاوہ سب سے اہم مرکب شکمک ایسڈ ہوتاہے۔
بادیان کے حیرت انگیز فوائد: یوں تو بادیان کے پھول کے بے شمار فوائد ہیں لیکن ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔
اینٹی اوکسی ڈنٹ خصوصیات: ہمارے جسم کو بہت سے اینٹی اوکسی ڈنٹ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ بادیان اینٹی اوکسی ڈنٹ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔اینٹی اوکسی ڈنٹ جسم میں خلیات کی ٹوٹ پھوٹ سے حفاظت کرتے ہیں۔ خلیات کی ٹوٹ پھوٹ فری ریڈیکل اور فضا میں موجود ٹوکسن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ ریڈیکل افزائش پا کر کینسر یا دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
اینٹی فنگل: بادیان کے پھول میں فنگل انفکشن کو ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ خاص طور پر منہ، گلے، آنتوں کے فنگس کے لیے مفید ہے۔
اینٹی بیکٹیریل خصوصیات: بہت ی جڑی بوٹیوں کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کو جب مائکرو اسکوپ میں جانچا گیا تو بادیان کے پھول میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی گئیں۔ محقق کہتے ہیں کہ ممکن ہے کہ مستقبل میں بادیان کے مرکب کو اینٹی بائیوٹک میں استعمال کیا جائے۔
Essential Life
انفلوئنزا کے لیے: بادیان میں شکمک ایسڈ موجود ہے جو فلو کے علاج کے لیے بننے والی دواؤں میں استعمال ہوتا ہے۔ قدرتی طور پر شکمک ایسڈ بہت کم چیزوں میں ہوتا ہے جبکہ بادیان میں یہ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔
جوڑوں کے درد کے لیے: بادیان کے پھول کا تیل جوڑوں اور کمر کے لیے مفید ہے۔ استعمال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اسے کسی دوسرے تیل کے ساتھ شامل کرکے متاثرہ جگہ کی مالش کی جائے۔
ہاضمہ بہتر بناتا ہے: بادیان کے پھول کی چائے بھی تیار کی جاتی ہے۔ عام طور پر اس کا استعمال ہاضمے کی شکایت مثلاً گیس، پیٹ کی مروڑ، بدہضمی، پیٹ پھولنا یا قبض کے علاج میں کیا جاتا ہے۔ اس میں سے کسی بھی تکلیف کو دور کرنے کے لیے کھانے کے بعد بادیان کی چائے پینا مفید ہے۔
خواتین کی صحت کے لیے: حاملہ خواتین کی صحت کے لیے خصوصاً چائینہ میں اس کا استعمال کروایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نئی ماؤں میں دودھ کو بڑھانے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ روایتی لوگ آج بھی حاملہ خواتین کو بادیان استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ بادیان حاملہ خواتین کی قوت مدافعت بڑھانے کے ساتھ انہیں دوران حمل بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ بادیان کا پھول خواتین میں ہارمونز کے فنکشن کو بھی بہتر بناتا ہے۔
Essential Life
بے خوابی: بادیان کے پھول میں سکون پہنچانے والی خصوصیات بھی موجود ہیں۔ جو نروز کو پر سکون کرتی ہیں۔ جس سے اچھی نیند آتی ہے۔ جن لوگوں کو بے خوابی کی شکایت ہے وہ رات کو سونے سے پہلے بادیان کی چائے پی لیں۔
کھانسی: بادیان کا پھول کھانسی اور گلے کی خراش کے لیے بھی مفید ہے۔ بادیان کی چائے بنا کر دن میں ۳ مرتبہ پئیں۔
بادیان کے پھول کا استعمال: اگر آپ بادیان کے پھول ے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو کچھ طریقوں سے آپ اسے اپنی غذا میں شامل کرسکتے ہیں۔
مصالحے کے طور پر: بادیان کا پھول مصالحے کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ یہ گوشت کا ذائقہ اور بہتر بناتا ہے۔ بیکری کی چیزوں میں بھی اسکا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بریانی، سوپ، اسٹیو اور دوسری ڈشز میں بھی اسکا استعمال ہوتا ہے۔ لیکن اسے بہت زیادہ مقدار میں استعمال نہ کیا جائے کیونکہ یہ ڈش کا ذائقہ (Taste) تبدیل کر سکتا ہے۔
Essential Life
بادیان کے پھول کی چائے: بادیان کے پھول کی چائے نظام ہضم کو صحیح رکھنے، کھانسی اور گلے کی خراش کے لیے مفید ہے۔یہ چائے بادیان کے بیجوں سے بنتی ہے۔ ۔ ایک کپ پانی ابال کر اس میں دو بادیان کے پھول ڈال دیں۔ ۔ 15 منٹ کے لیے دم پر رکھ دیں۔ ۔ ایک کپ میں چھان لیں۔ ۔ شہد شامل کر کے پئیں۔ ۔ ہاضمے کے مسائل یا کھانسی کے علاج کے لیے ہر کھانے کے بعد پئیں۔
احتیاط: حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے فائدہ مند ہونے کے ساتھ نئی حاملہ ہونے والی خواتین کے لیے غیر محفوظ بھی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کیا جائے۔ اس کے علاوہ اووری، بریسٹ اور یوٹیرین کینسر میں مبتلا لوگوں کو بادیان کی چائے نہیں پینی چاہئیے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
بادیان سے متعلق اصلی اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں۔
Tags:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.