سلاجیت کے حیران کن فوائد اور اسکا استعمال
غذائی ماہرین کی جانب سے مجموعی صحت پر مثبت اثرات کے لیے وسطی ایشیا میں پائے جانے والے پہاڑی پتھروں میں سے نکلنے والے سلاجیت کے استعمال کو مفید قرار دیا جاتا ہے۔
سلاجیت بہت سالوں تک مختلف پہاڑوں کے غاروں میں موجود معدنیات اور پودوں کے مرکب سے بنتا ہے۔ جس کے بعد ایک صحیح وقت پر اسے نکال لیا جاتا ہے۔
لیکن اس کو ڈھونڈنے کا عمل اتنا آسان نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے۔ بلند و بالا پہاڑوں کے پُر خطر اور دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے کاریگر سلاجیت ڈھونڈنے سورج نکلنے سے پہلے پہاڑوں کی طرف نکل جاتے ہیں۔ اکثر سلاجیت کی تلاش میں کئی روز بھی لگ جاتے ہیں۔
سلاجیت کو اس کی آخری اور تیار شدہ شکل میں پہنچنے کے لیے دو اہم مرحلوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
1۔ بلند و بالا پہاڑ کی چوٹیوں میں اس کی تلاش 2۔ سلاجیت کو صاف یا فلٹر کرنے کا عمل
پاکستان میں سلاجیت زیادہ تر گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے نکالا جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق سلاجیت کے استعمال سے بیش بہا فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں جس میں جسمانی کمزوری سمیت ذہنی کمزوری کے خاتمے کا بھی حل موجود ہے، سلا جیت میں 85 سے زائد مختلف قسم کے معدنیات کے ساتھ فولک ایسڈ اور ہیمک ایسڈ بھی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔
الزائمر ڈیزیز پر کی گئی ایک بین الاقوامی تحقیق کے نتائج کے مطابق سلاجیت کا استعمال بڑھاپے کے عمل کو سست اور عمر درازی کا سبب بنتا ہے، سلاجیت میں فولک ایسڈ بھاری مقدار میں پائے جانے کے سبب بڑھاپے کی رفتار سُست ہو جاتی ہے اور انسان خود کو طویل عمر تک جوان اور توانا محسوس کرتا ہے۔
سلاجیت کا استعمال جسم میں سوزش کے خلاف موثر خصوصیات رکھتا ہے اور اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ سلاجیت خون کی کمی میں بننے والے اسباب کو روکتا ہے اور خون میں صحت مند خلیات یا ہیموگلوبن کی افزائش کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے، سلاجیت آئرن اور ہیمک ایسڈ سے بھر پور جز ہے، یہ آئرن کی کمی بھی دور کرتا ہے۔
سلاجیت کا استعمال دل اور شریانوں کی صحت میں بھی مؤثر کردار ادا کرتا ہے، سلاجیت میں ایک اینٹی آکسیڈنٹ گلوٹاتھائن پایا جاتا ہے جسے دل کی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے جبکہ اس میں موجود ہیمک ایسڈ خون میں کولیسٹرول کو کم کرتا ہے جس کے نتیجے میں فالج کے امکانات بھی قدرتی طور پر کم ہو جاتے ہیں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ 'اس میں آئرن، زنک اور میگنیشیم سمیت 85 سے زائد معدنیات پائے جاتے ہیں۔ ان سارے معدنیات کی وجہ سے انسانی جسم کے خون کے دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور قوتِ مدافعت میں بہتری آتی ہے۔ اس کے استعمال سے انسان کے اعصابی نظام میں بہتری آتی ہے جس کی وجہ سے یہ الزائمر، ڈپریشن اور دماغ کے لیے مفید ہوتا ہے۔
چوہوں پر کیے گئے ٹیسٹ سے ان کے شوگر لیول پر مثبت اثرات دیکھے گئے ہیں اس وجہ سے یہ شوگر کے علاج کے لیے بھی مفید ہے۔اس کے علاوہ وہ کہتے ہیں کہ ہڈی و جوڑ کے لیے بھی بہت مفید ہے۔
سلاجیت کے نقصانات سلاجیت کے نقصانات کے بارے میں ماہرین کہتے ہیں کہ اچھی طرح سے فلٹر نہ ہونا اس کے نقصانات میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کا زیادہ استعمال بھی صحت کے لیے مضر ہے۔
سلاجیت کا صحیح استعمال ماہرین طب کہتے ہیں کہ اسے سوکھے چنے کے دانے کے برابر اور گرم دودھ کے ساتھ ملا کر لینا چاہیے۔ اور پچاس سال سے زائد عمر کے افراد روزانہ کی بنیاد پر اور دو تین مہینے تک لے سکتے ہیں۔ اور جوان لوگ ہفتے میں دو دن سے زیادہ استعمال نہ کریں۔
بلڈ پریشر کے مریض اس کا استعمال بالکل بھی نہ کریں۔ کیونکہ جب 85 معدنیات پیٹ کے اندر جاتے ہیں تو وہ ویسے بھی بلڈ پریشر تھوڑا بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے جن کا بلڈ پریشر پہلے سے زیادہ ہو تو وہ بالکل بھی استعمال نہ کریں۔ ان کے مطابق اس کے علاوہ دل کے امراض میں مبتلا لوگ بھی اس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اسے استعمال کرنے کے حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.