Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

کچور کے طبی فوائد

کچور کے طبی فوائد - ChiltanPure

نزلہ وزکام اور بخار میں انتہائی مفید

.
کچور ہلدی کی طرح ایک پودے کی جڑ ہے،جو بڑی اور گانٹھ والی ہوتی ہے۔اس پر کئی گانٹھیں ہوتی ہیں۔اس کی بو کافور جیسی خوشگوار ہوتی ہے۔اس کے پتے ہلدی کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں اور اس کی گانٹھیں بھی ہلدی کی طرح ہوتی ہیں۔ان گانٹھوں کے ٹکڑے کر کے خشک کر لیتے ہیں۔یہی ٹکڑے کچور کہلاتےہے۔
.
اس کی دو قسمیں ہوتی ہیں ۔ایک چھوٹی،اس کو جوش دے کر خشک کر لیتے ہیں۔یہ کچور کہلاتی ہے۔دوسری قسم بڑی ہوتی ہے جسے نر کچور یا کپور کچری کہتے ہیں۔دونوں کے مزاج و فائدے لگ بھگ برابر ہیں۔یہ ہمالیائی سلسلے کے ساتھ لگنے والے علاقوں میں خوب پیدا ہوتی ہے۔جنگل میں بھی اس کی پیدائش ہوتی ہے۔
.
برسات کے شروع میں ہی اس کے پودے اُگنے شروع ہو جاتے ہیں ۔پتے کالے رنگ کے ایک سے دو فٹ تک لمبے ہوتے ہیں۔پتوں کا ساگ بھی بناتے ہیں۔کچور کو سفوف بناتے وقت اس کی خوشبو الائچی کی طرح ہو جاتی ہے۔اس کے پھول عام طور پر پتوں کے ساتھ ہی لگتے ہیں۔یہ پھول نیلا پن لئے پیلے رنگ کے گچھوں کی صورت میں ہوتے ہیں۔پھول کے درمیان میں تکونا بیج ہوتا ہے اور بیج سفید و گول ہوتا ہے۔یہ بھی خیال رہے کہ سب ہی کچور کے پودوں میں پھول نہیں آتے ۔اسے پھل یا پھلی نہیں لگتی ہے۔
.
کچور میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا :
اس میںایک طرح کا تیل جو زردی مائل سفید چپچپا کافور کی طرح خوشبو و ذائقہ کڑوا، ملائم رال (Acids Organic)گوند ، نشاستہ شکر ، راکھ اور ایلبیومن وغیرہ پائے جاتے ہیں ۔
.
کچور کے طبی فوائد:
طبی ماہرین کی رائے کے مطابق کچور قبض کھولتی ہے،منہ کو صاف کرتی ہے،نزلہ وزکام اور بخار میں کچورکو جوشاندہ میں دار چینی ،ملیٹھی(چھلی ہوئی) اور سفوف پپلی مناسب مقدار میں ملا کر ان میں شہد ملا کر چٹانے سے بلغم اور زکام کا بخار دور ہو جاتا ہے۔چوٹ پر کچور کو پھٹکری سفید میں ملا کر لیپ کرتے ہیں۔پیشاب کی نالی کی سوجن اور سیلان میں اس کی تازہ جڑ کا استعمال کیا جاتا ہے۔
.
طب یونانی کے مطابق اس کا استعمال پیٹ کی گیس دور کرتا ہے،مقوی معدہ اور جگر ہے۔بلغم نکالتی ہے۔بھوک بڑھاتی ہے، گلے کی خراش دور کرتی ہے اور اس کے لئے اسے منہ میں رکھ کر چباتے ہیں۔خوشبوداروجالی ہونے کے باعث چہرہ کی خوبصورتی کے لئے ابٹنوں میں ڈالتے ہیں۔اس کے سفوف میں پتنگ کا سفوف ملا کر عبیر بناتے ہیں ،جوکہ پانی میں ملا کر ہولی کے دنوں میں ایک دوسرے پر پھینکتےہیں۔
.
طب آیور وید میں کچور پرانے وقتوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ ماہرین طب آیوروید نے اسے اسہال ، بخار سنگرہنی، کھانسی ، دمہ دات ،روگ اور پیٹ کے کیڑوں کے لئے مددگار کی صورت میں اسے مفید لکھا ہے۔
.
کچور جوش پیدا کرتا ہے۔دل ،معدہ،دماغ کے ساتھ ساتھ مردانہ طاقت بھی دیتا ہے۔قے،دست،دل کی دھڑکن،بلغمی کھانسی کے لئے مفید ہے۔منہ میں رکھنے سے دانتوں کا درد دور ہوتا ہے۔زیادہ مقدار میں استعمال سے سر درد پیدا کرتا ہے۔اس کے نقصان کو دور کرنے کے لئے صندل سفید کا استعمال کیا جاتا ہے۔
.
کچور کو پیس کر پانی کے ساتھ بالوں میں لگانے سے بالوں کی جوئیں،لیکھ وغیرہ ختم ہو جاتی ہیں اور بال گرنے بند ہو کر بال بڑھنے شروع ہو جاتے ہیں۔
.
کچور کو کوٹ کر سفوف بنا لیں اور ایک دو چٹکی نیم گرم پانی میں گھول کر اس سے کلیاں کریں،دانتوں کا درد دور ہو جائے گا۔
.
کھانسی میں کچور ایک گرام ،دار چینی2/1گرام،ملیٹھی چھلی ہوئی2گرام۔ان سب کو 50گرام پانی میں بھگو دیں۔6گھنٹہ کے بعد جوش دیں،جب 25گرام رہ جائے چھان کر شہد 6گرام ملا کر صبح و شام پلائیں۔زکام، کھانسی و بخار کے لئے مفید ہے۔
.
خصیوں پر ریاح کی وجہ سے سوجن آگئی ہو تو کچور کے سفوف کو پانی کے ساتھ لیپ کرائیں اور لنگوٹ بندھوائیں۔
.
کچور ،خشخاش،ناگرموتھا،انبہ ہلدی،صندل سرخ سب برابر برابر لے کر سفوف تیار کریں۔اس میں نارنگی کے چھلکے کا سفوف ہموزن ملا لیں،تیار ہے۔بوقت ضرورت جسم پر مالش کر کے غسل کر لیا کریں۔جلد اور بدن نرم ملائم،چمکیلا اور خوبصورت ہو جائے گا۔خوشبو کی لہریں دماغ کو بھی معطر کر دیں گی۔
.
کچور،بابڑنگ،بابچی،خشخاش،انبہ ہلدی،ناگرموتھا،پاپڑی، چھلکا ترنج، صندل سفید، تمام اشیاء ہموزن سفوف بنالیں۔اس میں حسب پسند خوشبویات ملا لیں۔بوقت ضرورت جسم پر مالش کریں۔شباب کی تشہیر کرےگا۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items