دھنیا صرف سبزی نہیں ایک دوا بھی ہے
تازہ جڑی بوٹیوں پرمشتمل ہرے مصالحے نہ صرف کھانوں کو خوش رنگ اور خوش ذائقہ بناتے ہیں بلکہ اس میں شامل قدرتی اجزا غذائیت اور شفا بخش بھی ہیں۔اسی طرح دھنیا بھی صرف ایک سبزی نہیں بلکہ یہ متعدد بیماریوں کا ایک شافی دوا ہے۔ ہرا دھنیا یا خشک دھنیا جنوبی ایشیاء کے کھانوں کا لازمی جزو ہے۔ہرا دھنیا کی تازہ پتیوں کی خوشبو میکسیکن اور تھائی کھانوں میں بھی ملتی ہے۔ برطانیہ میں ہرا دھنیا پسندیدہ مصالحے کے طور پر مشہور و مقبول ہے۔ دھنیا کو طبی زبان میں کشنیز کہا جاتا ہے۔ انگریزی میں کوری اینڈر ( Coriander)کے نام سے پکارتے ہیں۔ دھنیا کو غذا اور دوا کے طور پر پانچ ہزار قبل مسیح سے استعمال کیا جارہا ہے۔دھنیا جنوب مشرقی یورپ میں جنگلی طورپر اُگتا ہے اور اس کی کاشت مصر،انڈیا، پاکستان اور چین میں صدیوں سے ہورہی ہے۔ اس پودے کے پتے اور بیج دونوں استعمال میں لائے جاتے ہیں۔ اس کے بیج ہلکے زرد رنگ کے ہوتے ہیں۔ جب یہ پک جاتے ہیں تو ان میں خوشبو (مسالا جاتی خوشبو)پیدا ہو جاتی ہے۔بطور مسالا استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں میں دھنیا سب سے پراناپودا ہے۔اسے یونانی اور رومن کلچر میں گوشت کو محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ پرانے اطباء میں بقراط اسے بطور دوا استعمال کرواتے تھے۔ روس،انڈیا،مراکو اورہالینڈ تجارتی بنیادوں پر اس کی کاشت کرتے ہیں۔ اس پودے کو تازہ پودا، پتے، خشک بیج اور تیل یا لیکوئڈ کی صورت میں استعمال کیا جاتا ہے۔دھنیا میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: چوتھائی کپ دھنیا کے پتوں میں مندرجہ ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں۔توانائی:3.800 کیلوری۔ ٹؤٹل چکنائی: 0.021 گرام۔غذائی ریشہ:0.112 گرام۔۔ پروٹین(گرام): 0.085 گرام۔ کاربوہائیڈریٹ:0.147 گرام۔ سوڈیم:1.840 ملی گرام۔ وٹامن سی:1.080 ملی گرام۔ دھنیا کے بیجوں میں تقریباً1.0 فیصد فراری تیل پایا جاتا ہے۔جبکہ دوبڑے چمچ کے برابر بیجوں میں مینگانیز: 0.08 ملی گرام۔ فولاد:0.56 ملی گرام۔ م اورمیگنیشیم:11.00 ملی گرام پایا جاتا ہے۔
Essential Life
سبز دھنیا کے غذائی و ادویاتی فوائدمعدہ کے امراض: خواتین سالن میں لذت اور خوشبو کے علاوہ سالن کو سبز دھنیا سے سجاتی ہیں‘ سلاد کا اہم اور مفید جز شمار ہوتا ہے۔ دھنیا سبز کی گھروں میں خصوصی طور پر چٹنی تیار ہوتی ہے جو روٹی کے ساتھ انتہائی رغبت کے ساتھ کھائی جاتی ہے۔ دھنیا سبز کی چٹنی میں ٹماٹر اور اناردانہ ملا کر استعمال کرنے سے جہاں ذائقہ میں اچھی ہوتی ہے وہاں امراض معدہ میں بھی انتہائی مفید ثابت ہوتی ہے۔ دھنیے کے پتے متلی کی کیفیت کو کم کرتے ہیں، یہ نظام ہاضمہ میں غذائی انزائمے اور جوسز کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتے ہیں جبکہ غذائی فائبر قبض کی روک تھام کے لیے مددگار ہے۔زہریلے اثرات: خشک دھنیا بھی سالن کے علاوہ ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ گھریلو خواتین دھنیا کا استعمال اپنی دانش میں صرف خوشبواور لذت کیلئے کرتی ہیں۔لیکن دراصل یہ مستورات نہیں جانتی کہ وہ اس کے استعمال سے نہ صرف سالن کو خوش ذائقہ بنا رہی ہیں بلکہ وہ اپنے خاندان اور بچوں کوسالن کے زہریلے اثرات سے محفوظ کر رہی ہیں۔اورانہیں مختلف بیماریوں کے اثرات سے بھی بچا رہی ہیں۔سر چکرانا: گرمی میں چلنے پھرنے کی وجہ سے اکثرچکر آنے لگتے ہیں۔ وہ اصحاب دھنیا سبز پانچ گرام، مصری دس گرام، الائچی خورد ایک عدد رگڑ کر گلاس پانی میں ملا کر صبح نہار منہ پئیں اور فائدہ اٹھائیں۔نیند نہ آنا: نیند نہ آنے کی کئی وجوہات ہیں۔ اگر شکایت پرانی ہو اور مختلف ادویات خاص طور پر نیند آور ادویات کا بے تحاشہ استعمال کرنے کے باوجود نیند نہ آئے تو معالج سے رابطہ کریں۔لیکن اگر نیند گرمی، گھبراہٹ سے نہ آ رہی ہو تو دھنیا سبز کا پانی سوگرام، چینی سفید سوگرام ملا کر شربت تیار کریں۔ ٹھنڈا کرکے محفوظ کر لیں۔ چار چمچہ آدھ گلاس پانی میں ملا کر صبح و شام استعمال کریں اور پرسکون نیند کے مزے لوٹیں۔آشوب چشم: گرمی کی حدت یا بدن کی اندرونی حرارت کی وجہ سے عام طور پر آشوب چشم کی شکایت ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت میں سرخ آنکھوں میں جلن، خارش اور پانی نکلنا شروع ہو جاتاہے۔ اس مرض میں دھنیا کمال کاکام کرتا ہے۔آپ سبز دھنیا رگڑ کر آنکھیں بند کرکے پلکوں پر لیپ کرلیں۔ چند منٹوں میں آرام راحت محسوس کریں گے۔سرعت انزال کی شکایت: مرد حضرات اگر سرعت انزال کی شکایت محسوس کریں۔ خاص طور پر ایسے اشخاص جن کا مزاج گرم ہو۔ تو وہ حضرات اپنی خوراک میں دھنیا کا استعمال بڑھا دیں۔ سالن میں ہرا دھنیا استعمال کریں اور دھنیے کی چٹنی بنا کر روٹی کے ساتھ کھائیں۔
Essential Life
بلڈ پریشر: طبی ماہرین بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کواکثر سلاد میں دھنیا کی موجودگی پر زور دیتے ہیں کیونکہ ہرے دھنیے میں موجود اجزا خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ماؤتھ واش: کیا آپ کو معلوم ہے کہ ٹوتھ پیسٹ سے پہلے لوگ دھینے کے پتے سانس کی بو سے نجات کے لیے استعمال کرتے تھے؟ دھنیا ایسی چیز ہے جو کہ جراثیم کش ٹوتھ پیسٹس میں بھی استعمال ہوتی ہے جس کی وجہ اس میں موجود ایک کمپاؤنڈ Citronelol ہے جو جراثیم کش اثرات رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ منہ کے چھالوں اور زخموں کو بھی خراب ہونے سے بچاتا ہے۔ اگر کوئی شخص سانس کی بو سے پریشان ہے تو اس کے چند پتے چبانا فوری افاقہ دیتے ہیں۔ہڈیوں کی کمزوری: دھنیے میں قدرت نے جہاں دیگر خوبیاں رکھی ہیں وہاں اس میں سب سے اہم خوبی یہ ہے کہ یہ ہڈیوں کو صحت مند بناتا ہے۔دھنیا ایسے افراد کے لیے بہت فائدہ مند ہے جو کہ ہڈیوں کے بھربھرے پن کے مرض کا شکار ہوں۔ ہڈیوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے دھینے کا روزانہ استعمال معمول بنالینا چاہئے کیونکہ اس میں موجود کیلشیئم اور دیگر منرلز ہڈیوں کی صحت بہتر کرتے ہیں۔کیل مہاسوں سے نجات: جو افراد کیل مہاسوں سے پریشان ہیں؟ تو وہ دھنیا کے پتوں اور لیموں کے عرق سے پیسٹ بنا کر کیل مہاسوں پر لگائیں۔ اس مقصد کے لیے ایک چائے کا چمچ دھنیا کا پیسٹ اور ایک چائے کا چمچ لیموں کے عرق کو لیں، اس مکسچر کی مالش متاثرہ حصے پر کریں اور ایک گھنٹے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔جلد ہی کیل مہاسوں سے نجات مل جائے گی۔جھریاں کم کرے: دھنیے کے پتے وٹامن اے سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو کہ جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ ریڈیکلز سے لڑتا ہے۔ جس سے عمر بڑھنے سے سامنے آنے والے اثرات جیسے جھریاں یا جلد ڈھلکنے کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے دھنیے کے پتوں کا پیسٹ بنائیں اور اس میں ایلو ویرا جیل مکس کرلیں، اس پیسٹ کو پندرہ منٹ کے لیے چہرہ پر لگا رہنے دیں۔مجرب ٹوٹکے:
Essential Life
تھائیرائیڈ کے لیے: دھنیا تھائیرائیڈز کیلئے ایک شافی علاج ہے۔ اس میں مبتلا افراد درج ذیل علاج کریں۔ پانی۔۔ڈیڑھ کپ ثابت دھنیا۔۔دو چائے کے چمچ شہد۔۔ایک چائے کا چمچ استعمال کا طریقہ: پانی اُبال لیں اور اس میں ثابت دھنیا شامل کرکے ڈھک کر ہلکی آنچ پر 15منٹ تک ابلنے دیں۔اس کے بعد آنچ بند کردیں اور پانی چھان لیں۔اب اس میں شہد ڈال کر صبح نہار منہ پئیں، انشاء اللہ تھائیرائیڈ میں آرام آئے گا۔ایک ہفتہ لگاتار استعمال سے آپ کو فرق محسوس ہوگا۔دانوں کو ختم کرنے کے لیے: چہرے پر دانے یا ایکنی چکنی جلد والوں کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ ایکنی باربار ہوجاتی ہے اور اس کا کوئی مستقل علاج نہیں ہوتالیکن اسے کم کرنے اور روکنے کے لیے یہ ٹوٹکہ آزما کر ضرور دیکھیں۔ اجزاء دھنیا پاؤڈر۔۔ایک کھانے کا چمچ شہد۔۔ایک کھانے کا چمچ ہلدی۔۔ایک چٹکی ملتانی مٹی۔۔ تھوڑی سی (چٹکی بھر) بنانے کا طریقہ: تمام اجزاء کو ملا کر ایک پیسٹ بنالیں۔ اب اس پیسٹ کو چہرے پر ماسک کی طرح لگا کر خشک ہونے دیں۔خشک ہونے پر چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ہفتے میں تین بار ضرور استعمال کریں۔
Essential Life
بالوں کی نشوونما کے لیے: اکثر خراب غذا یا، ٹینشن کی وجہ سے بال گرنے شروع ہوجاتے ہیں۔ بالوں کی جڑیں بھی اس وجہ سے نازک ہوجاتی ہیں۔ دھنیا پاؤڈر یا ثابت دھنیا بالوں کی گروتھ میں مدد کرتا ہے۔بالوں میں لگانے والے کسی بھی تیل میں ایک کھانے کا چمچ دھنیا پاؤڈر ملا کر اس تیل کو استعمال کریں۔اس سے بالوں کی جڑیں مضبوط ہوں گی اور بالوں کی بہترین نشوونما ہوگی۔دھنیے کی خوشبو: ہرے اور خشک دھنیے کے علاوہ اس کی خوشبو بھی بطور علاج استعمال ہوتی ہے۔ اسے بطور خوشبوئی علاج مندرجہ ذیل امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔جیسیذہنی محرک،تھکاوٹ،دردسر،آدھے سر کا درد،ذہنی تناؤ اور اعصابی درد۔دھنیے کے دیگر فوائد: دھنیا میں بنے پکوان اینٹی آکسائیڈنٹس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس، وٹامن سی اور آئرن جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق دھنیا جسمانی ورم پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے اور الزائمر اور ذیابیطس جیسے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ کولیسٹرول کی سطح بہتر کرے۔ آج کل ہر دوسرا فرد ہائی کولیسٹرول کا شکار ہے۔ اور یہ جڑی بوٹی جسم میں صحت کے لیے فائدہ مند کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کی سطح میں اضافہ جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتا ہے۔نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔دھنیے کے تیل سے متعلق اصلی اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں۔ |
Tags:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.